مٹ صاحب اپنے بیٹے کے ساتھ کافی دوستانه تهےـ
اکٹھے لڑکیاں تاڑنے اور بلیو پرنٹ دیکھنے کی حد تک بے تکلف تهے
بیٹے کو تعلیم کے سلسے میں لاہور جانا پڑ گیا تو مٹ صاحب بیٹے کو الوداع کرتے وقت کہنے لگے که اب هم ساتھ مل کر تو لڑکیاں تاڑ نہیں سکتے مگر تم لاهور میں بهی یه مشغله جاری رکھ سکتے هو ، میں اس کے لیے تمہیں پیسے دے دیا كروں گا ـ
لیکن خط میں تم اس کو شکار کا خرچا لکھا کرنا
پہلے مہینے کا بل تها
شکار خرچا ؛ دوسو روپے
دوسرے مہینے تھا
شکار خرچا ؛ دوہزار روپے
مٹ صاحب نے بیٹے کو لکها که تمہارا شکار کا خرچا زیاده هے ، کوئی کم خرچ پرنده تلاش کر لیا کرو
تو اگلے مہینے کا بل تھا
شکار کا خرچا ؛ پچاس روپے
رائفل مرمت ؛ پانچ ہزار روپے
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں