ہفتہ, اپریل 24, 2021

فرشے کا سینگ

 مولوی صاحب کا اس روز جمعرات کے نہانے کا دن تھا ،تاکہ اگلے روز اجتماعی عبادت کی قیاد کے لئے پاک ہو جائیں ،۔

 اور جوان مریدنی (پینو) کو مولوی صاحب کو غسل دینے کی باری تھی ، بے بے برکتے  کی ہدایت کے مطابق ہی غسل کا پانی اور تولیے تیار تھے۔


پینو کو یہ بھی ہدایت کی گئی تھی کہ وہ مولوی صاحب کی برہنگی کو نہ دیکھیں ، صرف اس کو جو کرنے کو کہا جائے بس مووی صاحب کے حکم کے مطابق کرئے  اور دل ہی دل میں رب کا نام جپتی رہے ۔

غسل شام سے شروع ہو کر رات دیر تک جاری رہا ،۔


اگلی صبح بے بے برکتے نے پینون سے پوچھا کہ ہفتہ کی رات کا غسل کیسے ہوا ہے؟


"اوہ بے بے جی ،" جوان مریدنی پینو نے خواب ناک انداز سے کہا ، “مولوی صاحب نے میری بخشش کروا دی ہے ۔”


“بخشش ؟ اور یہ کیسے ہوا؟”بے بے برکتے نے پوچھا !،۔


“جی ہوا س طرح کہ ، جب مولوی صاحب ٹب میں  تھے ، انہوں نے مجھے انکی پشت کو دھونے کو کہا ، اور جب میں انکی پشت دھو رہی تھی تو انہوں نے میرے ہاتھ کو پکڑ کراسکی  اپنی ٹانگوں کے درمیان نیچے کی طرف  راہنمائی کی جہاں کہا خداوند جنت کی کنجی رکھی ہے۔"


"کیا ؟" بے بے برکتے نے تجسس سے کہا۔


جوان مریدنی پینو نے جاری رکھا ، "اورمولوی صاحب  نے کہا کہ اگر جنت کی کنجی  میرے لاک کو فٹ بیٹھتی ہے تو ، جنت کے نظارے میرے لئے کھول دیئے جائیں گے اور مجھے نجات اور ابدی سکون حاصل ہو گا۔

 اور پھر ،مولوی صاحب نے نے جنت کی اپنی کنجی کو میری ٹانگوں کے درمیان موجود تالے کی طرف رہنمائی کی ۔ "


“ہائے میں مر گئی فیر کی ہویا ؟” بے بے برکتے  نے اور بھی تجسس سے کہا۔


“جند کی مقدس کنجی کو جب مولوی صاحب نے میرے تالے کی سوراخ میں ڈاخل کرنا شروع کیا تو بہت تکلیف ہوئی درد کی شدت سے میری تو چیخ ہی نکل گئی  ، لیکن مولوی صاحب نے  نے فرمایا کہ نجات کا راستہ اکثر تکلیف دہ ہوتا ہے ،۔

تھوڑی دیر میں تم جنت کے نظارے کرو گی ، تمہارا رواں رواں جنت کی فضا کر محسوس کرئے گا ، اور تم خود وہان پاؤ گی جہاں تم کبھی نہیں گئی ہو گی ،۔


 اور جلد ہی  خدا نے میرے دل میں خوشی پھونک دی  ۔

 اور ایسا ہوا مجھے لگا میری ایک عمر جنت کی لذت میں گزر گئی  ، اور پھر ایسے لگا کہ میری روح ہی نکل جائے  اس طرح سے نجات پانے میں مجھے بہت اچھا لگا۔"


“ہائے “میں مر گئی اس بڈھے نے جوان پھدی پھار کے رکھ دی “ بے بے برکتے نے کہا۔


پینو کہتی ہے 

لیکن

“مولوی صاحب مجھے بتایا کہ یہ فرشتے کا سینگ تھا اور مولوی صاحب اس سینگ سے بے بے برکتے  کو بھی جنت کے نظارے کرواتے رہتے ہیں ۔”