اتوار, دسمبر 30, 2007

دارے وچ

اچھو اور کالو باتیں کر رہے تهے 
اچھو نے کالو کو بتایا میں اج کل رات کو دارے جاتا هوں بڑی علم کی باتیں معلوم هوتی ہیں
کیا تم کو معلوم ہے گراهم بیل کون تها؟؟
کالو : نہیں
دارے جایا کرو تو علم هو ناں جی 
گراہم بیل تها جس نے اٹھاره سو چھتر ميں ٹیلی فون ایجاد کیاتها
کیا تم کو معلوم ہے 
مارکونی کون تها
کالو: نہیں 
دارے جاؤ تو معلوم هو ناں جی 
مارکونی وه تها جس نے ریڈیو ایجاد کیا تها
کیا تم کو معلوم ہے که ایڈیشن کون تها؟؟
کالو: نہیں 
اور دارے جائیں تے پته لگے ناں اوے ایڈیشن او بندھ سی جنهیں انجن ایجاد کیتا سی ـ
تو کالو نے اچھو سے پوچها 
کیا تمہیں معلوم ہے 
گاما کون ہے؟؟
اچھو : نہیں
دارے جانا چهوڑو تو تمهیں معلوم هو ناں که گاما ساتھ کے گاؤں کا کمہار ہے جو رات کوتمہارے دارے جانے کے بعد تمہاری بیوی کو چودتا ہے ـ
کالو نے بتایا

ہفتہ, دسمبر 22, 2007

کمانڈو

ایک لڑکی اپنی ماں سے کہتی هے
اماں اماں فوجی آ رہے هیں
ان فوجیوں کی نظر بری هوتی ہے بیٹی اس لیے اندر چلی جاؤ !ـ
اماں اماں جی فوجی تو کمانڈو بهی لگتے هیں
تو پھر بهینس کو بهی اندر کرلے میری بیٹی جلدی سے !ـ

بدھ, دسمبر 19, 2007

سہیل سنگھ کی تمیز

سہیل سنکھ اور اس کی بیوی رات کو سو رهے تهے که ساتھ والے کمرو سے کچھ شور کی آواز ائی ، بیوی نے سہیل سنگھ کو اٹھایا
سردار جی دیکھ کر آؤ کیا بات ہے گھر میں جوان بیٹی ہے ـ
سهیل سنگھ اٹھا ساتھ والے کمرے میں دیکھ کر ایا اور بولا
او کچھ نئین توں سو جا ـ
تھوڑی دیر بعد پھر شور کی آواز ائی ،
پھر بیوی نے کہا ،
سهیل سنکھ غصه کهاتا پھر دیکھ کر ایااور بولا
او کجھ نہیں توں سو جا
جب تیسری دفعه بیوی نےاٹھایا تو
سکھ بہت غصے میں گیا اور تهوڑی دیر بعد ساتھ والے کمرے سے کندی گندی گالیوں کی آوازیں آنے لگیں ـ
تھوڑی دیر بعد سکخ ایا تو غصے سے پوچ تاب کهاتا هوا ایا
بیوی نے پوچھا کیا هوا تو بولا،
انہاں نوں تمیز نہیں ، شرم نہیں اوندی اینہاں نوں ،
بیوی بولی او هو سردار جی دسو تے سہی هویا کی اے ؟؟
هونا کی سی میں پہلی وار گیا تے ایک منڈا ساڈی کڑی دے هونٹ چوس رہیا سي میں سوچیا کوئی گل نہیں ایس عمر وچ اسیں وی کردے ساں
دوجی وار گیا تے دونوں ننگے هوکے اپس وچ مصروف سی
میں سوچیا کوئی گل نہین ایس عمر وچ اسیں وی کردے ساں
پر جدوں میں تیجی وار گیا تے
او بہن چود پردے نال لن صاف پیاء کردا سی
انہاں تو تمیز ای نہیں
اینہان تو شرم ای نہیں اوندی
پین چود اساں تے کدی نهیں سی اے کم کیتا ـ

گامے کمیار کا غصه

گوجرانواله کے لاری اڈے پر پنڈی جانے والی بس پر سوار هونے کی کوشش کر رها هوتا ہے
گاما
مگر ڈرائیور گاڑی کھڑی کرتے کرتے گامے کو کافی بھگاتا ہے
گاڑی میں سوار هوتے هی هانپتا هوا گاما کمیار ڈرائیور کے پاس جاتا ہے اور پوچھتا ہے
اوئے اے بس تیری بہن لگدی اے ؟؟
ڈرائیور حیرانی سے گامے کا منه دیکھتا ہے اور کہتا ہے
'' نہیں ''
تے فیر چڑهن کیوں نہین سین پیاء دیندا ؟؟
گامے نے پوچھا ـ

وار اون ٹیرر

بش نے پٹھان سے کہا
اگر تم همیں اوساما دے دو تو ہم تم کو ٹائی ٹنک وا لی هیروئین دیں گے ـ
او خو اگر ٹائی ٹینک والا هیرو لڑکا دو تو سوچا جاسکتا ہے
پٹھان کے کہا

نقص

پیر جی !ـ کوئی تعویذ دیں میرے بچه نہیں هوتا
عورت نے فریاد کی
تو پیر صاحب نے فرمایا
تمهارے خاوند میں نقص ہے ـ
خاوند میں تو نقص هو سکتا ہے سارے محلے کے مردوں میں تو نهيں ناں جی ؟؟
عورت نے جواب دیا ـ

پیر, دسمبر 17, 2007

بانی کا جانور

سفر پر جانے سے پہلے ایک ادمی جس کو اپنی بیوی پر اعتماد نہیں تھا
اس کی پھدی کے پاس بائیں طرف کچی پنسل سے بطخ بنا گيا
که اگر کوئی کو چودے گا تو گھسے لگانے سے مٹ جائے گي
بندھ جب واپس ایا تو بطخ دائیں جانب بنی تهی
اس نے بیوی سے پوچھا که یه بطخ
ادھر کیسے چلی گئی ؟؟
تو بیوی نے کها
پانی کا جانور ہے کہیں ڈبکی لگا کر اِدھر سے اُدھر چلا گیا هو گا ـ

اتوار, دسمبر 09, 2007

گشتی بهینس

یه ایک خالص پینڈو لطیفه ہے
اگر سمجھ نه لگے تو کسی پنجابی پینڈو سے پوچھ لیں ـ
چوهدریوں نے مراثی کو ایک بهینس دی جو که کافی سے زیاده بوڑهی تهی ـ
بهینس کے بولنے پر مراثی نے اس لگوایا لیکن بهینس کچھ دن بعد پهر بول پڑی
اسی طرح مراثی نے بهینس کو کتنی هی دفعه لگوایا مگر بهینس تهی که لگ هی نهيں رهی تهی
ایک دن چوهدری مراثی سے پوچھنے لگے
بهینس کیسی ہے؟؟
مراثی نے کہا که
جی بهینسیسں تو هیں جی آپ لوگوں کی
ہماری والی تو گشتی ہے جی گشتی ـ

ہفتہ, دسمبر 01, 2007

چڑیا

کسی بندے کو ضد تهی که بیوی لوں گا تو بهولی بهالی ـ
کافی تلاش کے بعد اک لڑکیملی جو لن کو بهی چڑیا کہتی تهی
بنده خوش هوگا اور اس سے شادی کرلی
پہلی رات کو اس سے پوچھتا ہے ، اس کو کیا کہتے هیں ؟
بیوی کہتی ہے ـ چڑیا !!ـ
نہیں اس کو لن کہتے هیں خصم نے بتایا
نہیں اس کو چڑیا هی کہتے هیں
بیوی کہنے لگی
اور پہن چود اب تم شادی شده هو
اب اس کو لن کہنے میں کوئی شرم والی بات نہیں ہے
خاوند نے کہا
تو بیوی کہنے لگی
نہیں اس کو چڑیا هی کہیں گے
لن بہت بڑا هوتا ہے جیسا گامے کميار کا تها ـ

بڑا دهوکه

اندهیرے میں هی سیکس کرنے والے ایک میاں بیوی کتني هی بچے بهی تهے ایک رات
بیوی نے اچانک بتی جلا دی
تو کیا دیکها که بندے نے لن کی بجائے ربڑ کا پرزه ڈالے حرکت دے رها ہے
عورت نے گالی دی که ماں کے یار
لن تمہارا کام نہیں کرتا اور مجهے اندهیرے میں دهوکه دیتے رہے هو
تو بندے نے کہا که
اس سے بڑا دهوکه کیا هو گا که ربڑ کے پرزے سے تم نے بچے بنا دیے هیں ـ

نوٹ : نسیم خان نام کے ایک افغانی پٹھان نے سنایا تها یه لطیفه