مولوی صاحب کی داشته ایک دن کہنے لگي ـ
مولوی جی مجهے تمہاری داڑی سے بہت پیار هے مگر میں خندگی میں ایک دفعه آپکا اصل منه بهی دیکهنا چاهتی هوںـ
مولوی صاحب نے کہا که میری بیوی میری داڑی سے بہت محبت کرتی هے اگر مین نے داڑی مونڈھ دی تو وه تو مجھ پر بہت غصه کرئے گی ـ
محبت بهری سرگوشی میں داشته کہتی هے
دیکهو ناں مولوی جی میرے لیے ی کرو ناں ـ
بڑے مولوی صاحب نے بهی تو وزارت عظمی کے لیے داڑی چهوٹی کروادی تهی ناں ـ
داشته کے اصرار پر مولوی نے داڑی مونڈھ دی ـ
فارغ هو کر جب مولوی گهر پہنچا اور چپکے سے اپنی بیوی کے بستر میں داخل هو گیا
اندهیرے اور غنودگی میں بیوی نے اس کے منه کو هاتھ لگایا
اور
گهبرا کر کہنے لگی
وے جهاریا بهاگ جا مولوی آنے هی والا ہے ـ
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں