اتوار, دسمبر 30, 2007

دارے وچ

اچھو اور کالو باتیں کر رہے تهے 
اچھو نے کالو کو بتایا میں اج کل رات کو دارے جاتا هوں بڑی علم کی باتیں معلوم هوتی ہیں
کیا تم کو معلوم ہے گراهم بیل کون تها؟؟
کالو : نہیں
دارے جایا کرو تو علم هو ناں جی 
گراہم بیل تها جس نے اٹھاره سو چھتر ميں ٹیلی فون ایجاد کیاتها
کیا تم کو معلوم ہے 
مارکونی کون تها
کالو: نہیں 
دارے جاؤ تو معلوم هو ناں جی 
مارکونی وه تها جس نے ریڈیو ایجاد کیا تها
کیا تم کو معلوم ہے که ایڈیشن کون تها؟؟
کالو: نہیں 
اور دارے جائیں تے پته لگے ناں اوے ایڈیشن او بندھ سی جنهیں انجن ایجاد کیتا سی ـ
تو کالو نے اچھو سے پوچها 
کیا تمہیں معلوم ہے 
گاما کون ہے؟؟
اچھو : نہیں
دارے جانا چهوڑو تو تمهیں معلوم هو ناں که گاما ساتھ کے گاؤں کا کمہار ہے جو رات کوتمہارے دارے جانے کے بعد تمہاری بیوی کو چودتا ہے ـ
کالو نے بتایا

ہفتہ, دسمبر 22, 2007

کمانڈو

ایک لڑکی اپنی ماں سے کہتی هے
اماں اماں فوجی آ رہے هیں
ان فوجیوں کی نظر بری هوتی ہے بیٹی اس لیے اندر چلی جاؤ !ـ
اماں اماں جی فوجی تو کمانڈو بهی لگتے هیں
تو پھر بهینس کو بهی اندر کرلے میری بیٹی جلدی سے !ـ

بدھ, دسمبر 19, 2007

سہیل سنگھ کی تمیز

سہیل سنکھ اور اس کی بیوی رات کو سو رهے تهے که ساتھ والے کمرو سے کچھ شور کی آواز ائی ، بیوی نے سہیل سنگھ کو اٹھایا
سردار جی دیکھ کر آؤ کیا بات ہے گھر میں جوان بیٹی ہے ـ
سهیل سنگھ اٹھا ساتھ والے کمرے میں دیکھ کر ایا اور بولا
او کچھ نئین توں سو جا ـ
تھوڑی دیر بعد پھر شور کی آواز ائی ،
پھر بیوی نے کہا ،
سهیل سنکھ غصه کهاتا پھر دیکھ کر ایااور بولا
او کجھ نہیں توں سو جا
جب تیسری دفعه بیوی نےاٹھایا تو
سکھ بہت غصے میں گیا اور تهوڑی دیر بعد ساتھ والے کمرے سے کندی گندی گالیوں کی آوازیں آنے لگیں ـ
تھوڑی دیر بعد سکخ ایا تو غصے سے پوچ تاب کهاتا هوا ایا
بیوی نے پوچھا کیا هوا تو بولا،
انہاں نوں تمیز نہیں ، شرم نہیں اوندی اینہاں نوں ،
بیوی بولی او هو سردار جی دسو تے سہی هویا کی اے ؟؟
هونا کی سی میں پہلی وار گیا تے ایک منڈا ساڈی کڑی دے هونٹ چوس رہیا سي میں سوچیا کوئی گل نہیں ایس عمر وچ اسیں وی کردے ساں
دوجی وار گیا تے دونوں ننگے هوکے اپس وچ مصروف سی
میں سوچیا کوئی گل نہین ایس عمر وچ اسیں وی کردے ساں
پر جدوں میں تیجی وار گیا تے
او بہن چود پردے نال لن صاف پیاء کردا سی
انہاں تو تمیز ای نہیں
اینہان تو شرم ای نہیں اوندی
پین چود اساں تے کدی نهیں سی اے کم کیتا ـ

گامے کمیار کا غصه

گوجرانواله کے لاری اڈے پر پنڈی جانے والی بس پر سوار هونے کی کوشش کر رها هوتا ہے
گاما
مگر ڈرائیور گاڑی کھڑی کرتے کرتے گامے کو کافی بھگاتا ہے
گاڑی میں سوار هوتے هی هانپتا هوا گاما کمیار ڈرائیور کے پاس جاتا ہے اور پوچھتا ہے
اوئے اے بس تیری بہن لگدی اے ؟؟
ڈرائیور حیرانی سے گامے کا منه دیکھتا ہے اور کہتا ہے
'' نہیں ''
تے فیر چڑهن کیوں نہین سین پیاء دیندا ؟؟
گامے نے پوچھا ـ

وار اون ٹیرر

بش نے پٹھان سے کہا
اگر تم همیں اوساما دے دو تو ہم تم کو ٹائی ٹنک وا لی هیروئین دیں گے ـ
او خو اگر ٹائی ٹینک والا هیرو لڑکا دو تو سوچا جاسکتا ہے
پٹھان کے کہا

نقص

پیر جی !ـ کوئی تعویذ دیں میرے بچه نہیں هوتا
عورت نے فریاد کی
تو پیر صاحب نے فرمایا
تمهارے خاوند میں نقص ہے ـ
خاوند میں تو نقص هو سکتا ہے سارے محلے کے مردوں میں تو نهيں ناں جی ؟؟
عورت نے جواب دیا ـ

پیر, دسمبر 17, 2007

بانی کا جانور

سفر پر جانے سے پہلے ایک ادمی جس کو اپنی بیوی پر اعتماد نہیں تھا
اس کی پھدی کے پاس بائیں طرف کچی پنسل سے بطخ بنا گيا
که اگر کوئی کو چودے گا تو گھسے لگانے سے مٹ جائے گي
بندھ جب واپس ایا تو بطخ دائیں جانب بنی تهی
اس نے بیوی سے پوچھا که یه بطخ
ادھر کیسے چلی گئی ؟؟
تو بیوی نے کها
پانی کا جانور ہے کہیں ڈبکی لگا کر اِدھر سے اُدھر چلا گیا هو گا ـ

اتوار, دسمبر 09, 2007

گشتی بهینس

یه ایک خالص پینڈو لطیفه ہے
اگر سمجھ نه لگے تو کسی پنجابی پینڈو سے پوچھ لیں ـ
چوهدریوں نے مراثی کو ایک بهینس دی جو که کافی سے زیاده بوڑهی تهی ـ
بهینس کے بولنے پر مراثی نے اس لگوایا لیکن بهینس کچھ دن بعد پهر بول پڑی
اسی طرح مراثی نے بهینس کو کتنی هی دفعه لگوایا مگر بهینس تهی که لگ هی نهيں رهی تهی
ایک دن چوهدری مراثی سے پوچھنے لگے
بهینس کیسی ہے؟؟
مراثی نے کہا که
جی بهینسیسں تو هیں جی آپ لوگوں کی
ہماری والی تو گشتی ہے جی گشتی ـ

ہفتہ, دسمبر 01, 2007

چڑیا

کسی بندے کو ضد تهی که بیوی لوں گا تو بهولی بهالی ـ
کافی تلاش کے بعد اک لڑکیملی جو لن کو بهی چڑیا کہتی تهی
بنده خوش هوگا اور اس سے شادی کرلی
پہلی رات کو اس سے پوچھتا ہے ، اس کو کیا کہتے هیں ؟
بیوی کہتی ہے ـ چڑیا !!ـ
نہیں اس کو لن کہتے هیں خصم نے بتایا
نہیں اس کو چڑیا هی کہتے هیں
بیوی کہنے لگی
اور پہن چود اب تم شادی شده هو
اب اس کو لن کہنے میں کوئی شرم والی بات نہیں ہے
خاوند نے کہا
تو بیوی کہنے لگی
نہیں اس کو چڑیا هی کہیں گے
لن بہت بڑا هوتا ہے جیسا گامے کميار کا تها ـ

بڑا دهوکه

اندهیرے میں هی سیکس کرنے والے ایک میاں بیوی کتني هی بچے بهی تهے ایک رات
بیوی نے اچانک بتی جلا دی
تو کیا دیکها که بندے نے لن کی بجائے ربڑ کا پرزه ڈالے حرکت دے رها ہے
عورت نے گالی دی که ماں کے یار
لن تمہارا کام نہیں کرتا اور مجهے اندهیرے میں دهوکه دیتے رہے هو
تو بندے نے کہا که
اس سے بڑا دهوکه کیا هو گا که ربڑ کے پرزے سے تم نے بچے بنا دیے هیں ـ

نوٹ : نسیم خان نام کے ایک افغانی پٹھان نے سنایا تها یه لطیفه

جمعہ, ستمبر 28, 2007

چواں چین وچ

سائیکلوں کی دوڑ تهی اور سکھوں کا لڑکا سب سے آگے جا رها تها
که
سٹیڈیم میں موڑ کی گولائی پر پهسلا اور گِڑ پڑا ـ
سب لوگ جلانے لگے
اُٹھ اوے اُٹھ جلدی کر
سکھ بيچارے کی گهگیائی هوئی آواز نکلی
اٹھوں کیسے
چوّاں (ناف سے نیچے کے بال) تے چین میں پهنس گئیں هیں

بٹن جیسا

پنجابی ڈاکٹر کے پاس ایک خاتون آئی که اس کی چهاتیاں زیاده هی بڑھ گئیں هیں ان کا کوئی علاج بتائیں ـ
ڈاکٹر صاحب نے ان کو انگیا گیلی کر کے پہننے کا مشوره دیا ـ
کچھ دن بعد خاتون تشریف لائیں که کوئی فرق نہیں پڑا
ڈاکٹر صاحب کہنے لگے
پهر جلد میں کوئی فرق هوگا
هم تو ایک دفعه گیلا انڈر وئیر پہنیں تو پرزھ بیچاره بٹن جیسا هو جاتا ہےـ

اتوار, ستمبر 23, 2007

گامے کی باتیں

تین بوڑهی عورتیں بیٹهیں باتیں کر رهی تهی ـ
ایک نے دوسری کو بتایا که مستانه سبزی والا کے پاس سبزیاں بڑی سستی لگی هیں ـ
میں نے کهیرے خریدے هیں جو ایک ایک روپے میں تهے اور اتنے بڑے بڑے تهے
اور هاتھ کے اشارے سے کهیري کی لمبائی اور موٹائی بتانے لگی ـ
دوسری نے کہا هاں میں نے بهی پیاز خریدے تهے
جو که اتنے بڑے بڑے بڑے تهے
اور هاتھ سے ان کی گولائیاں بتانے لگی
مستانے نے سبزیاں واقعی سستی لگائی هوئی هیں ـ
تیسری عورت جو که اونچا سنتی تهی اس نے مسکراتے هوئےکہا
مجهے سنائی تو نہیں دیتا مگر مجهے سمجھ لگ گئی ہے تم گامے کمہار کی باتیں کر رهی هو ـ

ہفتہ, ستمبر 08, 2007

شکار اور شکاری

اسی ساله بابا جی ڈاکٹر کے پاس روٹین کی چیکنگ کے لیے گئے
تو ڈاکٹر نے پوچها کیسا محسوس کرتے هیں؟؟
بہت هی اچها
کیونکه میں نے ایک سوله ساله لڑکی سـے شادی کی ہے اور وه میرے بچے کی ماں بننے والی ہے
ڈاکٹر تو ایک لمحے کے لیے حیران هی هوگیا
لیکن پهر کہنے لگا
بٹ صاحب میں اپ کو ایک کہانی سناتا هوں
ایک بنده چهڑی لے کر جنگل میں ہرن کے شکار کے لیے جاتا ہے
کچھ دیر چلنے کے بعد اس کو ایک ہرن نظر آتا ہے
بنده اس هرن كو طرف اپنی چهڑی كو بندوق کی طرح تان کر ٹریگر دبانےکی ایکٹنگ کر تے هوئے منه سے ٹھاھ کی آواز نکالتا ہے
اور
ہرن اس کے سامنے گر کر ٹرپنے لگتا ہے
بٹ صاحب کے منه سے فوراً نکلا
نہیں کسی اور کی چلائی هوئی گولی اس ہرن کو لگی هوگی ـ
بس بٹ صاحب میں بهی یہی کہنا چاهتا تها!ـ
ڈاکٹر نے کہا

شوٹنگ

مٹ صاحب اپنے بیٹے کے ساتھ کافی دوستانه تهےـ
اکٹھے لڑکیاں تاڑنے اور بلیو پرنٹ دیکھنے کی حد تک بے تکلف تهے
بیٹے کو تعلیم کے سلسے میں لاہور جانا پڑ گیا تو مٹ صاحب بیٹے کو الوداع کرتے وقت کہنے لگے که اب هم ساتھ مل کر تو لڑکیاں تاڑ نہیں سکتے مگر تم لاهور میں بهی یه مشغله جاری رکھ سکتے هو ، میں اس کے لیے تمہیں پیسے دے دیا كروں گا ـ
لیکن خط میں تم اس کو شکار کا خرچا لکھا کرنا
پہلے مہینے کا بل تها
شکار خرچا ؛ دوسو روپے
دوسرے مہینے تھا
شکار خرچا ؛ دوہزار روپے
مٹ صاحب نے بیٹے کو لکها که تمہارا شکار کا خرچا زیاده هے ، کوئی کم خرچ پرنده تلاش کر لیا کرو
تو اگلے مہینے کا بل تھا
شکار کا خرچا ؛ پچاس روپے
رائفل مرمت ؛ پانچ ہزار روپے

منگل, اگست 28, 2007

ڈوڈے کا مقصد

کیلیفورنیا یونیورسٹی نے فیصله کیا که اس بات پر ریسرچ کریں که لوڑے کے آگے ڈوڈے کا کیا فائده ہے ـ
تین سال کی ریسرچ اور بیس لاکھ ڈالر کے خرچے سے وه اس نتیجے پر پہنچے که
ڈوڈا مرد کو مزا دینے کا کام کرتا ہے
اور مرد کے جسمانی اطمینان کا باعث ہوتا ہے
کیمرج یونیوسٹی نے اس سے اختلاف کیا
 اور اس بات کی تحقیق پر تین سال اور چالیس لاکھ پونڈ خرچ کر کے اس نتیجے پر پہنچے که
لوڑے کا ڈوڈا عورت کو سیکس کے دوران مزا دیتا ہے ـ
لدهیانے کی ایک پنچایت نے پچاس روپے کے خرچے اور تیس منٹ کی بحث کے بعد یه نتیجہ نکالا کہ
ڈوڈا مٹھ مارنے كے دوران ہاتھ کو سلپ ہونے سے روکنے کے کام آتا ہے ۔

سیانا بٹ

جٹ اور بٹ پڑوس میں رہتے تهے
جٹ نے مرغیاں بهی رکهیں تهیں اور ہر روز ان کے تازه انڈے کهاتا تها
ایک دن جٹ کی ایک مرغی نے بٹ کے صحن میں انڈا دے دیا
جب جٹ نے آپنے انڈے کا مطالبه کیا تو بٹ آکڑ گیا که انڈا میرا ہے ککڑی نے میرے گهر آکر دیا ہے
جٹ نے کہا که انڈا تو میرا هی ہے کیونکه مرغی میری ہے لیکن میں جهگڑا نهیں چاهتا
هم اس طرح کرتے هیں که ایک دوسرے کے ٹٹوں پر کک مارتے هیں جس میں برداشت زیاده هو گی انڈا اس کا ـ
بٹ صاحب مان گئے اور طے هوا که پہلے جٹ کک مارے گا
جب جٹ نے کک ماری تو بٹ صاحب لوٹ پوٹ هو گئے تیس منٹ بعد کهڑے هونے کے قابل هوئے
اور حواس بحال کرکے کہنےلگے اب میں کک مارتا هوں
جٹ نے کہا نہیں یار تم انڈا رکھ لو میں ہار گیا ـ

ہفتہ, اگست 25, 2007

دو انچ کا پرزه

کسی بندےکا آپنی بیوی کے پہلے خاوند سے ٹاکرا هو گيا
تو پہلے والا خاوند جسنے طلاق دے دی تهی دوسرے سے ظنزیه پوچهتا ہے
کیسی لگی میری استعمال کی هوئی پھدی ؟
اس بندے نے جواب دیا!ـ
دو انچ کے بعد بلکل نئی تهی ـ

میڈ ان رشیا

امریکه کی کنڈم بنانے والی فیکڑی سائلکلون کی وجه سے خراب هوگئی تو ان دنوں پوٹن صاحب امریکه کے دورےپر تهے انہوں نے بش صاحب سے کسی قسم کی مدد کے لیے پوچها تو بش صاحب نے کنڈم کی سپلائی کے لیے درخواست کی
اور ساتھ هی طنزیه کہا که کنڈم کا سائز دس انچ لمبے اور چار انچ موٹے پرزے کے لیے هے اور اس پر سائز ایس پرنٹ کروا دیں ـ
اپنے ساتهیوں میں فخر سے چلتے هوئے بش هاسے نکل رہے تهے که ان روسیوں کو پته چل جائے که امریکیوں کے لنڈ بڑے بڑے هوتے هیں ـ
پوٹن نے روس فون کر کے کنڈم فیکٹری کو دس لاکھ کنڈم کا آڈر کیا
اور اس کا سایز لکھوا کر اس پر سائز ایس پرنٹ کرنے کا کہا
فیکٹری کے مالک نے پوچها کوئی اور اپشن؟
هاں اور اس پر سائز کے نیچے میڈ ان رشیا لکھ دینا ـ

He and she and me

سہیل سنگھ کو جهانکنے کی عادت تهی لوگوں کے گهروںمیں
اس کا ایک دوست دوسرے شہر سے اس کےشہر آیا اور کسی هوٹل میں ٹهر کرسہیل سنگھ کو ملنے کے لیے آنے کا کہا ـ
اب سہیل سنگھ بهی ایک هی عقلمند تها اس کو کمرے کا نمبر تو یاد رها مگر منزل بهول گیا
اس لیے ہر منزل پر کمروں میں جهانکتا جاتا ہے
جب دوست کے کمرے میں پہنچا تو وه مٹھ مار رها تها ـ
سہیلسنگھ کا ہاسا نکل گیا
اوے اس میں ہنسنے والی کون سی بات ہے تم نہیں مٹھ مارے؟؟
اوے نہیں میں اس بات پر ہنس رها هوں که میں نے پہلي منزل پر کمرے درز سے جهانکا تو وهاں
ہی اینڈ شی لگے هوئے تهے
دوسری منزل پر کمرے میں جهانکا تو
ہی اینڈ هی لگے هوئے تهے
تیسری منزل پر ایک کمرے میں شی اینڈ شی لگے هوئے تهے
یہاں آ کر تو میرا ہاسا هی نکل گيا که
یہاں می اینڈ می لگے هوئے تهے ـ

ہفتہ, جون 30, 2007

انوگها لاڈلا

زیاده هی دوستانه رویے والے باپ کااکلوتا بیٹا جوان هوا تو گهر میں کہنے لگا ـ
لن پھدی مانگتا ہےـ
شادی کرو
لن پهدی مانگتا ہے
باپ نے اس کی شادی کر دی
کچھ مہینوں بعد رات دیر تک باهر رهنے لگا
تو باپ نے کہا
بیوی کے کمرے میں جاؤ وه تمہارا انتظار کرتی رهتی هے ـ
لڑکا کہنے لگا
لن معافی مانگتا ہے
جی
لن معافی مانگتا ہے ـ

شرط

کسی بار میں بات چل رهی تهی شرط لگانے پر
که کسی بهی بات پر شرط لگائی جاسکتی ہے ـ
ایک عورت اٹهی اور کہنے لگی که میں تم مردوں میں سے کسی سے بهی اس بات پر شرط لگانے پر تیار هوں که میں دیوار پر پیشاب کی دهار کسی بهی مرد سے اونچی مار سکتی هوں ـ
اس بات پر شرط لگ گئی
آپنے میر صاحب کے ساتھ
میر صاحب نے کہا که لیڈیز فرسٹ کے حساب سے چلو پہلے تم پیشاب کی دهار مارو
عورت دیوار کے پاس گئی دیوار کے ساتھ کهڑے هو کر دیوار پر دھار مار دی جو که ایک نارمل سی اونچائی تک تهی ـ
اس کے بعد میر صاحب آئے
اور نکالا آپنا پرزه اور لگے اس کو ہاتھ سے اٹهانے !ـ
عورت نے فوراًکہا اوے هاتھ لگانا فول ہے
اور میر صاحب ہار گئے ـ

ایکسٹرا بِگ

تهوڑی سی ٹانگیں اور نہیں کهولتی ؟
مرد نے کہا
تهوڑی سی اور !ـ
نہیں تهوڑی سی اور ـ
اوئے بہن چود کیا ٹٹے بهی اندر ڈالنا چاہتے هو ؟؟
عورت نے پوچها ـ
نہیں !ـ ٹٹے باہر نکالنے هیں
مرد نے کراھ بهری آواز میں کہا ـ

دو پھدیاں

کسی بڑے چوهدری کا لاڈلہ بیٹا ضد پر اتر ایا که میں تو وه بیوی لینی هے جس کو دو پھدیاں لگی هوں گی ـ
باپ نے بڑا سمجهایا که بیٹا سب کو ایک هی لگی هوتی ہے میں تمہارے لیے دو والی کہاں سے لے کر اؤںـ
بحرحال وارث کی خواهش میں چوھدری نے مراثی کو دوڑا دیا که دو والی دهونڈ کر لاؤ
مراثی کو اخر ایک عورت مل هی گئی که جس نے کہا که ہے تو مجهے ایک هی لگی هوئی مگر میں اس چوھدری کے پُتر کا کچھ کرتی هوں ـ
شادی کر کے وه عورت چوھدری کے گهر آئی پہلی رات کو چهوٹا چوهدری ایک پھیرا کهینچ کر کہنے لگا نکالو دوسری پُھدی !ـ
پہلے اس ایک پهدی کا تو کچھ کرو اس کی پیاس تو بجهاؤ ـ
عورت نے فریاد کی
چار پانچ پهیرے لگا کر جهوٹ چوهدری تهک کر سو گیا ـ
دوسرے دن بهی تیسرے دن بهی اسی طرح هوا ـ
چھوٹاچوھدری دوسری پهدی کا تقاضا کرنا کم کر گيا اور پهر ایک کچھ مہینوں کے بعد ایک دن جب رات کو ایک بهی پھیرا بهی نه کھینچا گیا ـ
تو
دوسرے دن عورت بناؤ سنگار کرکے کہیں جانے کے لیے تیار بیٹھی تهی که
چھوٹے چوهدری نے پوچھا ـ
کہاں جا رهی هو ؟؟
آپ تو ایک پھدی کو بهی پوری طرح استعمال نہیں کر رہے میں نے سوچا ہے که دوسری والی ابهی بلکل نئی هے کیوں ناں اس کو بیچ آؤں !؟
یه سن کر چھوٹے چوھدری کے منه سے نکلا ـ
مول اچھا ملے تو یه والی ایک بهی کسی کو دے آنا ـ

ہفتہ, جون 16, 2007

داڑهی

مولوی صاحب کی داشته ایک دن کہنے لگي ـ
مولوی جی مجهے تمہاری داڑی سے بہت پیار هے مگر میں خندگی میں ایک دفعه آپکا اصل منه بهی دیکهنا چاهتی هوںـ
مولوی صاحب نے کہا که میری بیوی میری داڑی سے بہت محبت کرتی هے اگر مین نے داڑی مونڈھ دی تو وه تو مجھ پر بہت غصه کرئے گی ـ
محبت بهری سرگوشی میں داشته کہتی هے
دیکهو ناں مولوی جی میرے لیے ی کرو ناں ـ
بڑے مولوی صاحب نے بهی تو وزارت عظمی کے لیے داڑی چهوٹی کروادی تهی ناں ـ
داشته کے اصرار پر مولوی نے داڑی مونڈھ دی ـ
فارغ هو کر جب مولوی گهر پہنچا اور چپکے سے اپنی بیوی کے بستر میں داخل هو گیا
اندهیرے اور غنودگی میں بیوی نے اس کے منه کو هاتھ لگایا
اور
گهبرا کر کہنے لگی
وے جهاریا بهاگ جا مولوی آنے هی والا ہے ـ

جمعہ, جون 08, 2007

یہوائیں گي

اس لطیفے کو پنجابی میں هی سننے کا مزا ہے اس لیے اس لطیفے کے ڈائیلاگ پنجابی میں هی لکهوں گا ـ
ایک سوهنی لڑکی کسی بنک میں ملازم هو گئی تربیت کے بعد جب اس کو کائنٹر پر بٹهایا گیا تو اسنے ایک گاهگ کو سو والے چیک پر هزار کی پیمنٹ کر دی ـ
اپنی غلطی کا احساس هوتے هی وه اپنے ذمه دار کیشئر کو اس بات کا بتاتی هے تو کیشئیر کو غصه اتا هے اور کہتا ہے ـ
اوئے توں يہوائیں گی !!ـ
لڑکی کو بهی غصه آجاتا ہے که میں اپنی غلطی کا کہـ رهی هوں اور یه مجهے چودوانے کی بات کر رها ہےـ
لڑکی سیکنڈ افسر کے پاس جاکر کہتی هے که کیشئیر صاحب بڑے بیہوده بندے هیں میں نے ان کو اپنی اس غلطی کا بتایا هے تو وه کہتے هیں ـ
اوئے توں يہوائیں گی !!ـ
سیکنڈ آفسر؛؛ اوئے آخو توں یہوائیں گی وی تے اندر وی کروائیں گی ـ
اب تو سوهنی بہت هی تپ گئی اور مینجر کے پاس گئی ـ
میجر کو سب بات اور دوسروں کا کہا هوا بتایا تو مینجر کے الفاظ تهے ـ
توں یہوائیں گی وی تے اندر وی کروائیں گی ، توں تے چهُٹ وی جانا اے تو میں چُهٹنا وی نہیں ـ

جمعرات, جون 07, 2007

آیی ڈراپس

ڈاکٹر صاحب کو کسی ضروری کام سے کلینک سے نکلنا پڑا ـ
انہوں نے اپنے سکھ کمپوڈر سے کہا که یا ر ذره کلینک سنبهالنا میں دو تین گهنٹے میں واپس اتا هوں ـ
قصّه مختصر
جب ڈاکٹر صاحب واپس آئے تو انہوں نے سہیل سنگھ سے پوچها
کیسا رها ؟
تین مریض ائے تهے
ایک کے سر میں درد تها میں نے اس کو اسپرین دے دی ـ
ڈاکٹر صاحب ؛ بہت اچهے شاباش اس کا یہی علاج تها ـ
دوسرے مریض کی ناک بہـ رهی تهی یعنی نزله تها اس کو میں نے کولڈارین دے دی ہے ـ
ڈاکٹر صاحب ؛ شاباش بہت اچهے ـ
تیسرا مریض ایک عورت تهی
اس عورت نے داخل هوتے هی آپنے سارے کپڑے اتار دئے اور مریضوں والے ٹیبل پر لیٹ کر التجا کرنے لگی
ڈاکٹر میری مدد کرو میں نے پانچ سال سے کو مرد نهیں دیکها ـ
میں نے اس کی آنکهوں میں انکهوں کا دارو ڈال دیا ہے ـ
سهیل سنگھ ني ڈاکٹر صاحب کو بتایا ـ

جمعرات, مئی 17, 2007

مہنگا سودا

بڑے بڑے مموں (چهاتیاں) والی ایک عورت کو بنده کہتا ہے
ہائے میں مرجاواں کی چیزاں نے !ـ
ٹٹ مرنا ٹهرکی دفع هو جاؤ!ـ
مری بات تو سو بی بی جی صرف ایک دفعه یقین جانو صرف ایک دفعه ان چهاتیوں پر ایک بوسه اور ہلکا سا کاٹ لینے دو!ـ
اور میں اس بات کے سات ہزار دینے کو تیار هوںـ
عورت کا ہاسا نکل گیا اور مسکرا کر کہتے هے نہیں وے نہیں ـ
اچهادس ہزار؟
نہیں ـ
اچها بیس ہزار؟
نہیں ـ
آچها چالیس ہزار؟
تهوڑے هیں ـ
آچها پچاس ہزار؟
نہیں تم زور سے گاٹو گے ـ
میں وعده کرتا ہوں که بڑے پیار سے کاٹوں گا بوسا لینے والے انداز میں ـ
چلو ٹهیک ہے جلدی سے کرلوـ
عورت کی چهاتیاں ننگي کر کے مرد اس پر ہاتھ پهیرنے لگا اور سسکاریاں بهر کے ترسی نظروں سے مموں کو دیکھے جارهاہے ـ
عورت نے کہا وے جلدی سے كاٹ بهی لو اور پیسے دو !ـ
نہیں میں نہیں کر سکتا یه بہت مہنگا ہے ـ
سرد آھ پهر کے مرد نے کہا اور بهاگ دیا ـ

گاہک

عورت کی منت کر رہا تها ایک بنده که بس ایک دفعه دے دو !ـ
عورت کے انکار پر بندے نے کہا پانچ سو روپے میں بهی نہیں ؟
نہیں !ـ
اچها تو پهر پانچ ہزار میں کیا خیال هے ؟
نہیں !ـ
پچاس ہزار میں بهی نہیں ؟
نہیں !ـ
اچها پانچ لاکھ میں بهی نہیں ؟
حرامزادے کیا تم مجهے کنجری سمجهے هو؟
عورت نے غصے سے پوچها
ہاں قیمت پر هی تو بات هو رهی ہے ناں بی بی جی ـ

اتوار, فروری 18, 2007

باڈی بلڈر

باڈی بلڈر
باڈی بلڈر بٹ صاحب کی شادی کی پہلي رات کی بات هے ـ
بٹ صاحب شرٹ اتار کر اپنے بازوں کے پٹهے دیکهاتے هیں اور پوچهتے هیں
هیں ناں بم؟
پهر چهاتی کے مسل ابهار کر پوجهتے هیں ـ
هیں ناں بم ؟
شلوار اتارتے هیں اور اپنے فنٹاسٹک مسل دیکها کر پوچهتے هیں ـ
هیں ناں بم؟
آخر په جب انڈر وئیر اتارتے هیں تو نئی نویلی دلہن کی چیخیں نکل جاتی هیں ـ
بٹ صاب پوچهتے هیں ـ
کیا ہوا؟؟
دلہن کہتی هے !ـ
اتنے بڑے بڑے بم اور اتنا چهوٹا فیته ؟

کُت کتاریاں

ٹکلّینگ
کمہار گدها لے کر کهڑا کسی سے باتیں کر رها تها که ایک عورت گدهے کے پیچهے آئی اور گدها رسی چهڑا کے بهاگ لیا ـ
نی بی بی اسے کیا کیا هے تم نے ؟
ایسے تو یه کبهی نہیں بهاگا ؟
کمہار نے پوچها

میں تو صرف اس کے ٹٹوں کو ہاتھ هی لگایا تها ـ
عورت نے کہا!ــ
کمہار تہمند اُٹها کر اس کے سامنے کهڑا هو گیا
که لو اب میرے ٹٹوں کو بهی ہاتھ لگاؤ ، میں نے اس کو پکڑنے کے لئے بهاگنا هے ـ

مُرغی چُود

مرغی چُود
کالو قصائی نے باتیں کرنے والا طوطا رکها هوا تها ـ اس طوطے کو ایک بری عادت تهی که مرغیوں پر چڑه جاتا تها ـ
کالونے بڑا منع کیامگر یه طوطا باز نهیں آتا تها ـ
آخر کالو نے تنگ آ کر اس کی سزا مقرر کر دی که جب بهی تم مرغی پر چڑهوگے تممہارے سر کا ایک پر اکهاڑ دیا جائے گا ـ
طوطا تها که گنجا ہو گیا مگر باز نہیں آیا ـ
ایک دن قصائیوں کے گهرشادی تهی اور کالو نے اس طوطے کو ٹینٹوں کے دروازے پر بٹها دیا که عورتوں اور مردوں کو راسته دیکهائے ـ
مرد دائیں ہاتھ اور عورتیں بائیں ہاتھ کی تقرار ميں طوطے نے دو گنجے آتے دیکهے
انہیں دیکهتے هی
طوطا کہنے لگا
اور تم دونوں مرغی چُود میرے ساتھ پیچهے آجاؤ
مرغیوں کے ڈربے کے پاس ـ

چوهدرانی

سیاست میں خاصی کامیاب زندگی گزانے والے چوهدری صاحب اپنی شادی کی پچاسویں سالگره پر آپنی بیوی سے پوچهتے هیں
نی چوهدرانیں آج سچ سچ بتا که کیا تم نے کبهی میرے سوا کسی اور مرد سے بهی صحبت کی هے؟
ساری عمر ساتھ گزر گئی هے اب میں تم سے غصه کر کے کیا کروں گا ـ
ہاں میں نے تین دفعه ایسا کیا هے ـ
چوهدرانی نے کہاـ
پہلی دفعه تب جب تمہیں آپنا کاروبار شروع کرنے کے لیے قرضے کی ضرورت تهی اور بنک مینجر مان نہیں رها تها ـ اور ایک ان اس نے گهر پر آ کر تم سے قرضے کے پُر کروائے تهے ـ

چوهدری بڑا متاثر هوا ـ نی چوهدرانیں تم نے یه ایثار میرے لیے کیا تم کتنی عظیم هو ـ

دوسری دفعه تب جب وهی قرضه ادا نه کر سکنے پر تمہاری جانپربنی هوئی تهی اور ایک دن اچانک فوجی جرنل کے حکم پر معاف هو گیا تها ـ
چوهدری بڑا مشکور هوا ـ نی چوهدرانیں تم نے یه سب میرے لیے کیا تم واقعی عظیم هو ـ

تیسری دفعه تب جب تم ناظم کا الیکشن لڑ رہے تهے اور تمہیں جیتنے کے لیے بائیس ووٹوں کی ضرورت تهی ـ

ہفتہ, فروری 17, 2007

پنسل تراش

پرنام سنگھ اپنے دوست كے دفتر ملنے گيا اور اس كى انتہائى خوبصورت سكريٹرى كو ديكھ كر كہنے لگا بلےبلے وائى یه تو بڑی پٹاخه عورت ہے!!تواس كے دوست نے كہا كه يه عورت نهيں بلكه جاپان كا انتہائى جديد روبوٹ هے!! پرنام كو يقين نهيں ايا تو اس كے دوست نے روبوٹ كے كئ بٹن دبا كر كئ مختلف كام كروا كر ديكهائے تو پرنام كو يقين ايا ! تب پرنام كے دوست نے كەا كه اس كو تم عورت كے طور پر بهى استعمال كر سكتے ەو ـ
پرنام سنگھ تو خوشی سے لوٹ پوٹ هی هو گیا اور
پرنام روبوٹ کو لے كردوسرے كمرے ميں چلا گیا ـ دو منٹ بعد هی پرنام سنگھ کی چیخیں سنائی دینے لگیں ـ
پرنام سنگھ کا دوست بهاگ کر پہنچا اور کہنے لگا
اُوے میں میں بتانا بهول گیا تها که اس کی بُنڈ نه مارنا!ـ
اس روبوٹ کی گانڈ پنسل تراش هے

بدھ, جنوری 31, 2007

ہوم ڈیلوری

ایک سردار جی چارپائی اٹهائے چل رہے تهے که کسی نے پوچها
کتنے کی خریدی هے ؟
ڈهائی سو کی !ـ
سردار جی نے کہا ـ
گانڈ مروا لی ناں سردار جی ـ
جواب ملا ـ
سردار جی کو احساس هوا که یه تو مہنگی هے ـ
چلتے چلتے کسی اور نے پوچها ـ
کتنے کی خریدی ہے؟
ایک سو کی سردار جی نے کہا ـ
مروالی ناں گانڈ سردار جی ـ
پهر جواب ملا
تیسرے آدمی نے جب پوچها که کتنے کی خریدی ہے
تو
سرادار جی نے کہا
پچاس کی ـ
پهر جواب ملا
مراوا لئی جے ناں بُنڈ
اب تو سردار جی کے بهی باره بج گئے اور بهنائے هوئے جل رہے هیں که
کسی نے پوچها
کتنے کی لی هے ؟
گانڈ مروا کے آ رها ہوں ـ
سردار جی نے بهنائے هوئے کہا ـ
تو اس شخص نے دوباری پوچها!ـ

گانڈ مروانے کے لیے کیا چار پائی بهی گهر سے لے کر گئے تهے کیا ؟

منگل, جنوری 23, 2007

پایپاں والی گلی

شیر اور شیرنی دهوپ سینک رہے تهے که ایک چهوٹا سا کتّا آکر شیر کو کالیاں دینے لگا ـ مگر شیر نے اس کو نظر انداز کردیا ـ مگر کتا تها که گالیاں دیے هی جا رهاتها ـ
شیرنی نے کچھ دیر تو دیکها که شائد شیر کوئی جواب دے مگر شیر تها که کتے کو نظر انداز کیے جا رها تها ـ
آخر کار شیرنی اُٹهی ، اور کتا بهاگ دیا شیرنی اس کے پیچهے جهپٹی ، کتے ایک گلی میں داخل هوا جس میں دو دیواروں کے درمیان عمودی پا'ئپ لگے تهے ـ
کتا تو ان سے چهلانگ لگا کر گزر گیا مگر شیرنی کا بڑا سا سر اس میں پهنس گیا ـ
شیرنی کے سر نکالنے کی کوشش کے دوران کتّا پلٹ کر آیا اور لگا
شیرنی کي گانڈ مارنے ـ
شیرنی کا سر نکلنے تک کتّا فارغ هو کر بهاگ چکا تها ـ
شیرنی واپس آ کر خاموشی سے دهوپ میں شیر کے پاس آ کر بیٹھ گئي ـ
تهوڑی دیر بعد شیر نے خود کلامی کے انداز میں پوچها ـ
لے گیا هو گا پائپوں والي گلی میں ؟؟